audio
audioduration (s)
0.12
51.4
text
stringlengths
1
972
!
! حالا کہ ابھی خدا نے تم میں سے جہاہت کرنے والوں کو تو اچھی طرح معلوم کیا ہی نہیں۔
! پھر خداہنے مجھ کو نبوہ تو علم بکشا اور مجھے پیغمبروں میں سکیا!
!
! اسی طرحہ قدان پہلے سے فرما دیا ہے
!
!
! یہ انعامال کا سلاحے جو وہ کرتے تھے۔
!
! اور تم کیا جانو کہ کھڑکھرانے والی کیا ہے؟
! اور اسی طرحہ تم دو بارہ زمین میں سے نکال جاؤ گے اور
!
! پھر اگر یہ تمہاری بات قبول نہ گھریں تو جان لو کہ یہ صرف اپنی خاہشوں کی پیروی کرتے ہیں اور اس سے زیادہ کون گمرہ ہوگا جو خدا کی ہدایت کو چھوڑ کر اپنی خاہش کے پیچھے چلے بیشک خدا الزالیم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا
! جو لوگ اپنی جانو پر زلم کرتے ہیں جب پرشتے ان کی جان قبز کرنے لکتے ہیں
!
! پھر اس کے بعد ہم نے تم کو معاف کر دیا تاکہ تم شکر کرو اور جب ہم نے موسا کو کتاب اور موجے سے انائت کیے تاکہ تم ہدایت حاصل کرو اور جب موسا نے اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ بھائیوں
! اور وہی اس سب کو کھانا دیتا ہے اور کتی سے کھانا نہیں دیتا
! آج کافر تمہارے دین سے ناومیت ہو گئے ہیں تو ان سے مددرو اور مجھی سے درتے رہو!
!
! تو ایپ ہے غمبر سللہ علیہ والیٰ و سلم
!
!
!
!
! پھر خدا اس کو جس طرح چاہتا ہے آسمان میں پھیلا دیتا اور تحبتہ کر دیتا
!
!
! تو خدا نے اس کا انجام یہ کیا کہ اس روز تک کیلئے جس میں وہ خدا کی روبرو حاضر ہوں گے
!
! ایک جون میں فرزانہ تھا بولا!
!
! اگر ہم اس کے بعد کہ خدا ہمیں اس سے نجات بخش چکا ہے
!
! پھر تو مسیقی طرف لار جا ہوگے اور جس دن قیامت برپا ہوگی
! تو کچھ شفت نہیں کہ تمہارا پروردگار اس کے بعد بخش دے گا کہ وہ بخشنے والا مہربان ہے
!
! تو کہنے لگے کہ جو لوگ اس کے ساتھ ہدا پر ایمان لائے ہیں
! اس نے کہا کہ بعد شہر جب کسی شہر میں داخل ہوتے ہیں تو اس کو تبح کر دیتے ہیں
!
! بات چاہی کے مستحق تو ہم ہیں!
!
! سواب!
! یہ بات تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہے تو تم ہر گز شکرنے والوں میں نہ ہونا!
!
! تم پر واقعی ہوکت رہے گا!
!
!
! مگر وہ ان کو کچھ جواب نہ دیں گے اور ہم ان کے بیچ میں ایک حلاکت کی جگہ بنادیں گے اور
! کہدو کہ مجھے میرے پروردگار نے سیدہ رستہ دکھا دیا ہے یعنی دین صحیح
!
! تو اگر سبر اور پہنچ گاری کرتے رہے ہوگے تو یہ بڑی حیمت کے کام ہے۔
!
! اور خدا ہی نیا آسمان سے پانی برسایا!
!
!
! بلکہ ہم دیر ایدراہیم اختیار کی ہوا ہے!
!
! بیشک تمہارے پاس خدا کی طرف سے نور اور روشن کتاب آ چکی ہے جس سے خدا اپنی رزا پر چرنے والوں کو نجات کی رسلے دکھاتا ہے اور اپنے حکم سے اندھیرے میں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتا اور ان کو سیدے رسلے پر چلاتا ہے جو لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ ایسا ابن مریم خدا ہے وہ بیشک کافر ہے
!
! وہی آسمان سے زمین تک کہ ہر کام کا انتظام کرتا ہے
!
!
! جو شخص یہ گمان کرتا ہو کہ خدا اس کو دنیا اور آخرت میں مدد نہیں دے گا تو اس کو چاہیے کہ اوپر کی طرف یعنی اپنے گھر کی چھت میں ایک رسی باندھے پھر اس سے اپنا گلا گھوٹلے پھر دیکھے کہ آیا یہ تدبیر اس کے غسل کو دور کر دیتی ہے اور اسی طرح ہم نے اس خوران کو اتارا ہے جس کی تمام باتیں کھلی ہوئی ہیں
!
!
!
! بات یہ ہے کہ یہ خدا پر ایمان نہیں رکھتے۔
! اور یہ کہ خدا کو ہر چیز کا علم ہے!
! ایک واقطمائی انتر ترندازہ مقرر کیا؟
!
!
! لیکن جو قسمیں تم قصد دیلی سکھا ہوگے ان پر مواخذہ کرے گا اور
!
! کہدو کہ نقصان اٹھانے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو نقصان میں دالا
! اور یہ تو گنہا اور ظلم اور رسولے خدا کی نافرمانی کی سر گوشیا کرتی ہے!
!
!
! اگر تم کسی آدمی کو دیکھو تو کہنا!
! اس کو دنیا اور آخر اپنے بلانے
! یہ اس لیے کہ انہوں نے ہماری آیات کو جھٹلائے اور ان سے غفلک کر دے رہے۔
! بھلا پروردگار عالم کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟
! اور اسا ادن مریم کو ہم نے کھلی بھی نشانیا اتا کی!
!
! جب یوسوپ نے اپنے والد سے کہا کہ اببہ میں نے خواب میں گیارہ سیتاروں اور سورج اور چاند کو دیکھا ہے۔
! جو خدا کے اقرار کو مظروت کرنے کے بعد تور دیتے ہیں اور جس چیز یعنی رشتہ اقرابت کے جوڑے رکھنے کا خدا نے حکم دیا ہے اس کو قتح کی ادالتے ہیں اور زمین میں خرابی کرتے ہیں یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں
! اور اے پروردگار اس سے بھی تیری پنہ مانتہوں کہ وہ میرے پاس آموجود ہو!
!
!
! اور بن اسرائیل کے بارے میں ان کے سبر کی وجہ سے تمہارے پروردگار کا وادعے نیک پورا ہوا اور فران اور قوم فران جو محل بناتے اور انگور کے باغ جو چھتریوں پر چھاہتے تھے سب کو ہم نے تبھا کر دیا اور ہم نے بن اسرائیل کو دریعہ کے پار اٹارا تو وہ ایسے لوگوں کے پاس جا پہنچے جو اپنے بودوں کی عبادت کیلئے بیچھے رہتے تھے
! ہم نے اپنے اگلے باب دادہ میں تو یہ بات کبھی سنی نہیں۔
! یہ خدا کی آیتیں ہیں جو ہم تم کو سچائی کے ساتھ پڑھ کر سناتیں
!
!
!
! بلکہ وہ خود اپنے آپ پر ذن کرتے
!
!
!
!
! ایh پیغمبر صل اللہ علیہ والی و سلم جو عورت تم سے اپنے شوہر کے بارے میں بحث جدال کرتی اور خدا سے شکائے ترن جو ملال کرتی تھی خدا نے اس کی التجاس سنلی اور خدا تم دونوں کی گفتبو سن رہا تھا